Thursday, November 5, 2009

مزاحیہ کلام

رات اک لخت ِ جگر ٹیچر کے گھر پیدا ہوا
واں بجائے شادمانی، شور و شر پیدا ہوا

ساتھ برخوردار کے روتا تھا اس کا باپ بھی
اور کہتا تھا کہ کیوں اے بے خبر پیدا ہوا

پیدا ہونا ہے بجائے خود حماقت کی دلیل
اور اس پہ طرہ یہ کہ تُو ٹیچر کے گھر پیدا ہوا

میں مخالف، ماں اور حکومت بھی خلاف
دشمن ِ منصوبہ بندی کیوں مگر پیدا ہوا

میں تو پیدا وار ہوں سستے زمانے کی مگر
تو بتا اس دور میں کیا سوچ کر پیدا ہوا

اس دفعہ بچہ سمجھ کے چھوڑ دیتے ہیں تمھیں
مار ڈالوں گا اگر بار ِ دگر پیدا ہوا

4 تبصرہ جات:

میرا پاکستان said...

بچے کا جواب
میں تو آنے کو تیار نہ تھا طفلِ مکتب میں
آپ کی غلطی سے یہ طفلِ ٹیچر پیدا ہوا

فائزہ said...

درست جواب :D

Anonymous said...

تولید کے اسرار سے جیسے تو واقف نہ تھے آپ
برتتے گر کوئی احتیاط تو پھر کیوں یہ شر پیدا ہوا

Anonymous said...

غم نہ کیجیئے ابا حضور منائیے خوشیاں کے آپ کا
برخوردار ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی سے پوچھ کر پیدا ہوا